گھریلو مکھی، Bee

گھریلو مکھی، Bee

گھریلو مکھی،
کیا آپ جانتے ہیں کہ عام گھریلو مکھی اوسطاً صرف 21 دن تک زندہ رہتی ہے یعنی ایک مکھی کی اوسط عُمر تقریباً 21 دن ہوتی ہے اور مادہ مکھی اپنی زندگی میں لگ بھگ 500کے قریب انڈے دے سکتی ہے اور وہ یہ انڈے 3 سے 4 دن میں 75 سے 150 انڈے فی یوم دیتی ہے۔
انسانی اور دوسرے کچھ جانوروں کے اپنی غذ ا کے ذائقہ کے رسیپٹر انکی زبانوں تک ہی محدود ہوتے ہیں، جبکہ عام گھریلو مکھیوں میں یہ ریسیپٹرز اور زائقہ محسوس کرنے والے بڈز، انکےپورے جسم میں بکھرے ہوئے ااور مختلف اعضاء پر نصب ہوتے ہیں، بشمول انکی ٹانگوں، پروں، خوراک چوسنے والے پروبوسس اور انڈے دینے والی بیضوی نالیوں پر بھی موجود ہوتے ہیں۔ اسکا اندازہ آپ ایسے لگائیں کہ یہ اپنے کھانے کا ذائقہ اپنی چھ ٹانگوں سے لیتی ہے جو انسانی زبان کے مقابلے میں چینی کے زائقہ کے لیے تقریباً 10 ملین گنا زیادہ حساس ہوتا ہے۔
عام طور پر کیڑوں کے انکی غذا کو محسوس کرنے والے ٹیسٹ بڈز انکی ٹانگوں میں ہوتے ہیں برعکس انکی زبانوں کے، اس لیے وہ اپنی غذا کی موجودگی کا احساس اپنی ٹانگوں کے زریعے کرتے ہیں۔



آپ نے اکثر دیکھا ہوگا جب مکھیاں کسی غذا پر بیٹھتی ہیں تو وہ اپنی ٹانگوں کو آپس میں رگڑ رہی ہوتی ہیں۔ وہ اپنی ٹانگوں کو آپس میں کیوں رگڑتی ہیں؟ یہ عمل اس لیے وہ کررہی ہوتی ہیں کیونکہ مکھیاں اسطرح اپنی ٹانگیں صاف کر رہی ہیں تاکہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول اور اپنی غذا کو بہتر طور پر محسوس کر سکیں۔
مکھیاں کبھی کبھی انسانوں اور دوسرے جانوروں کو اتنا تنگ کیوں کرتی ہیں؟
وہ اس لیے ایک انسانی یا جانور کے جسم پر بار بار آرہی ہوتی ہیں کیونکہ وہ گرم جسم کی گرمی، پسینہ اور نمکیات کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، اور جتنا زیادہ انسان پسینہ بہاتا ہے، اتنی ہی زیادہ مکھیاں اپنی طرف متوجہ ہوتی ہیں۔ مکھیاں مردہ خلیوں اور کھلے زخموں کو کھاتی ہیں۔ انسانی کھال سے خارج ہونے والا تیل مکھیوں کے لیے ایک اہم خوراک ہے۔ تیل والے بال ان مکھیوں کے لیے ایک کشش ہوتی ہے۔
مکھی اپنے نلی نما مُنہ سے کھانا کھانے سے پہلے کھانے کو مائع حالت میں تبدیل کرتی ہے اور اس کام کے لیے وہ اپنا تھوک کھانے پر پھینکتی ہے اور پھر کھانا کھاتی ہے۔ اگر مکھی نے اپنا تھوک کھانے پر پھینکا ہے تو اس سے آپ کا کھانا آلودہ ہو جائے گا اور آپ نہیں جانتے کہ یہ آلودگی کتنی زہریلی ہے کیونکہ آپ کو نہیں پتہ کہ مکھی نے آپ کے کھانے پر بیٹھنے سے پہلے کیا کھایا ہے ۔



بازار میں ریڑھیوں پر بکنے والا ایسا کھانا جسے ڈھکا نہیں جاتا وہ مکھیوں کے لیے انڈے دینے کے لیے محبوب ترین جگہ ہے جہاں وہ انڈے دیتی ہیں اور یہ انڈے کُچھ عرصے کے بعد نئی چھوٹی چھوٹی مکھیاں بھی پیدا کرتے ہیں اور اگر ان مکھیوں کے انڈوں والا کھانا ہم کھا لیں تو کھانے کے ساتھ خطرناک بیکٹریا ہمارے نظام انہظام میں داخل ہو سکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ وہاں تباہی مچا دے اس لیے ایسا کھانا جسے ڈھکا نہ گیا ہو اور جس پر مکھیاں بیٹھی ہوں مت کھائیں اور ہمیشہ بچا ہُوا کھانا ڈھک کر رکھیں تاکہ مکھیاں اُس کھانے سے دُور رہ سکیں۔



مکھی کی پھیلائی ہوئی بیماریوں میں عام طور پر پیچش، ڈائریا، ہیضہ اور جزام جیسی بیماریاں شامل ہیں اور مکھی صرف انسانوں کو ان بیماریوں سے پریشان نہیں کرتی بلکے مکھی کی وجہ سے کئی جانور بھی ان بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں خاص طور پر مرغیاں وغیرہ۔منقول 

Post a Comment

0 Comments