لودھراں

لودھراں

لودھراں
بہت پرانی تاریخی حیثیت کا حامل شہر جس کی تاریخ 1300 سال پرانی ہے, مورخین کہتے ہیں سندھ میں راجہ داہر کے حکومت تھی اور لودھراں بھی اس کی حکومت میں آتا تھا، اس کا پرانا نام تلواڑه ہے، یہ نام یہاں پر موجود قلعہ تلواڑه کی وجہ سے دیا گیا ہے، جی ہاں وہی قلعہ جس کی بلند و بالا فصیلیں تھیں سید مسعود شہاب دہلوی نے اپنی کتاب پاک اُوچ۔ میں لکھا ہے کے اتنی بلند فصیلیں تھیں کے پرندہ بھی اس سے اونچا نا اڑ پاتا بظاہر تو یہ مبالغہ آراٸی ہے لیکن یہ بات طہ ہے کے اس قلعہ کی دیواریں بہت اونچی تھیں آج یہاں مٹی کا ڈھیر ہے جسے تیزی سے ختم کیا جا رہا ہے اب شاید مٹنے ہی والا ہے لیکن اگر اس کو مٹی کا خزانہ کہا جاۓ تو بے جا نا ہو گا تکواڑہ قلعہ جو کبھی اپنی بناوٹ اور ہیبت کی مثال تھا آج وقت نے اس پہ راکھ ڈال رکھی ہے اور عدم توجہ اور لاپرواہی اس بچے کچے ڈھیر کی دشمن بنی ہوٸی ہے۔















مورخ کہتے ہیں جب محمد بن قاسم نے سندھ پر اسلام کا پرچم لہرایا تو وہ اوچ شریف سے تلواڑہ آیا اور احمد بن حزیمہ کو یہاں کا حاکم بنایا۔ سلطان محمود غزنوی نے تلواڑہ پر حملہ کیا اور اسے غزنوی سلطنت کا حصہ بنایا۔















اس کے بعد اس شہر کی بنیاد رکھنے والا ہندوراجہ لودھرا تھا جو راجہ کرام دیو منہاس کا بیٹا اور سورج ہنسی راجپوت کے خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کی اولاد 1743ء میں بہاول پور ریاست سے ہجرت کر کے دریا ستلج اور بیاس کے علاقے کے درمیان میں آکے آباد ہوۓ۔ وقت گزرتا گیا اور آخر انگریز آدھمکے
















1849ء میں برطانیہ کی ایسٹ انڈیا کمپنی نے پورے پنجاب پر قبضہ کرلیا تو اس سے 34 سال بعد 5 مئی 1883 میں انتظامی طور پر لودھراں کو ضلع ملتان کی تحصیل کا درجہ دے دیا گیا۔ ملک حسین لودھرا نے جو اس وقت اس علاقے کا ذیلدار تھا باقاعدہ طور پر اس قصبہ نما شہر کو لودھراں کا نام دیا۔
پھر وقت نے کروٹ لی اور پاکستان بننے کے بعد اس شہر کو 1 جولائی 1991 میں پنجاب کی حکومت کی جانب سے ضلع کا درجہ دے دیا گیا۔















ضلع لودھراں ملتان ڈویژن کے 4 اضلاع میں سے ایک ضلع ہے۔ اس ضلع کی شمال میں ضلع خانیوال،شمال مشرق میں ضلع وہاڑی، مشرق اور جنوب میں ضلع بہاول پور اور مغرب میں ضلع ملتان واقع ہے، دریائے ستلج اس ضلع کے جنوبی کنارے سے ہوکر گزرتا ہے۔ 1 جولائی 1991 کو جب اس شہر کو ضلع کا درجہ دیا گیا تو اس ضلع میں انتظامی طور پر تین تحصیلوں کو شامل کیا گیا تحصیل لودھراں، تحصیل دنیا پور اور تحصیل کہروڑ پکا ہے۔ اس ضلع کا رقبہ 2778 مربع کلو میٹر ہے جو کہ صوبہ پنجاب کے کل رقبہ 1.3 فیصد بنتا ہے۔ 2017 کی مردم شُماری کے مطابق اس ضلع کی آبادی 17 لاکھ سے زاٸد افراد پر مشتمل ہیں۔ جس میں شہری آبادی کا حصہ 15.6 فیصد اور دیہی آبادی کا 84.4 فیصد ہے۔ لودھراں میں زیادہ تر سراٸیکی زبان کا استعمال ہے لودھراں دارالحکومت اسلام آباد سے تقریباً 596 کلو میٹر اور صوبائی داراحکومت لاہور 396 کلو میٹر ہے اس کی تحصیل کہروڑ پکا اس سے 32 کلو میٹر اور دنیا پور 35 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
قلعہ تلواڑہ کا زکر آگے کسی پوسٹ میں تفصیل سے کیا جاۓ گا۔













زیادہ تر آبادی دیہی ہے اس لیے لوگ زراعت سے منسلک ہیں اور کارہاۓ زندگی رواں رکھے ہوۓ ہیں سادہ دلی اور ملنساری اس علاقے کی پہچان ہے 

Post a Comment

0 Comments