ہیڈ_سائفن _ Siphon ہیڈ میلسی۔

ہیڈ_سائفن _ Siphon ہیڈ میلسی۔

ہیڈ_سائفن_Siphon
ہیڈ میلسی۔
یہ وہ نہر ہے جو دریا کے نیچے سے گزرتی ہے ہیڈ سدھنائی سے آنے والے نہری پانی کو یہاں پر دریائے ستلج کے نیچے سے گزارا گیا ہے اسے ہیڈ سائفن اور میلسی سائفن سے جانا جاتا ہے۔ سائفن(Siphon) اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں اوپر بہتے پانی کے نیچے سے پختہ سرنگ(ٹنل) بنا کر کسی نہر کے پانی کا راستہ بنایا گیا ہو۔










1962ء میں عالمی بینک کی تجویز پر یہ منصوبہ بنایا گیا۔ ہیڈ سائفن کی تعمیر آٹھ ممالک کے کنسورشیم نے کی جس میں ۔ امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا ۔ نیدرلینڈ ۔جرمنی اور ڈنمارک نے پاکستان کے ساتھ ملکر تعمیر کیا اور جولائی 1966 کو محکمہ انہار پنجاب کے سپرد کیا۔ عرصہ چار سال کے دوران دریائے ستلج پر دنیا کا عظیم ترین سائفن تعمیر ہوگیا جو جدید ٹیکنالوجی و تعمیرات کا عالی شان نمونہ ہے۔ اس پل سے دریا کے پانی کے اخراج کی گنجائش چار لاکھ انتیس ہزار کیوسک ہے۔یہ دنیا کا دوسرا بڑا سائفن یا زیرزمین پانی کی تعمیر کی جانے والی گزرگاہ ہے۔










1960ء کے سندھ طاس معاہدہ کے تحت اس دریا کے پانی پر بھارت کا حق تسلیم کیا گیا ہے۔اس لیے پاکستان میں یہ دریا بالکل خشک رہتا ہے۔ اس معاہدے کے تحت سندھ طاس کے چھ دریائوں میں تین مشرقی دریا راوی، ستلج اور بیاس کا پانی بھارت کے استعمال کے لئے اور تین مغربی دریائوں سندھ، جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کے لئے متعین کر دیا گیا۔









یہ میلسی ساٸفن ایک اچھی تفریح گاہ بھی ہے بہت سے لوگ یہاں آتے ہیں اور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ 

Post a Comment

0 Comments