پپناکھہ

پپناکھہ

پپناکھہ
پپناکھاں(peepa Nagar) ضلع گوجرانوالہ کا ایک تاریخی گاٶں ہے گوجرانوالہ شہر سے مغرب کی سمت نواب چوک بائی پاس نزد فضائیہ ہاوسنگ کالونی سے مدوخلیل گاٶں سے گذرتے ہوئے تقریباً 5 کلو میٹر کے فاصلے پر یہ گاٶں واقع ہے، یہ گاٶں پہلی صدی عیسوی میں راجہ سلوان کے دورِ حکومت میں آباد ہوا اور اس کا نام پیپہ نگر رکھا گیا ،







پیپہ نگر (پپناکھہ) جس کے کھنڈرات آج بھی پپناکھہ کے قبرستان جو کہ کوٹ بھوانی داس کی طرف جاتی پگڈنڈی پر واقعہ ٹیلے پہ دیکھے جا سکتے ہیں جن کو مقامی لوگ اپنی زبان میں (pira'an) بولتے ہیں۔ایک سرنگ کے آثار بھی ملتے ہیں جس کے متعلق لوگوں میں مختلف کہانیاں مشہور ہیں، ان میں کتنی حقیت ہے یہ تو اللہ کی ذات ہی بہتر جانتی ہے۔ آج سے چند سال پہلے تک گاٶں کی گلیوں میں گھومتے ہوئے جین تہزیب کے آثار دیکھے جاسکتے تھے جو کہ رفتہ رفتہ ختم ہوگئے یا معدوم ہونے کے قریب ہیں۔






قیام پاکستان کے وقت گوجرانوالہ اور اس کے مضافاتی جتنے بھی گاٶں تھے یہاں پر سکھ مذہب کے ماننے والوں کا غلبہ تھا اور تمام جاگیروں کے وہ ہی مالک تھے، ایمن آباد گاوں سکھوں کا مذہبی مرکز تھا۔







بہر حال یہ گاوں جین مت کے ماننے والوں کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔ پپناکھہ کا جین مندر رسول نگر شہر، آتما رام جی کی سمادھ اور بھابڑیاں والہ بازار گوجرانوالہ میں واقع بھابڑیاں والا مندر سے کافی مماثلت رکھتا ہے۔ لاہور میوزیم کی جین گیلری میں رکھے گئے نوادرات بھی گوجرانوالہ کے ان جین مندروں سے لئے گئے ہیں بلکہ گوجرانوالہ کو پنجاب کے اس خطے میں جین مت کا مرکز کہا جاۓ تو اس میں کوئی مزائقہ نہ ہو گا۔ 

Post a Comment

0 Comments