( بہشتی) عباسی (Behishti) Abbasi

( بہشتی) عباسی (Behishti) Abbasi

( بہشتی) عباسی





ہندوستانی و پاکستانی صوبوں میں مقیم ایک بڑا گروہ جو اپنے عباسی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو کیا وہ حضرت عباس بن مطلب سے تعلق رکھتے ہیں ؟ ؟ ؟؟؟؟




( والد کی وفات کے بعد )حضرت عباس بن عبدالمطلب نے زمزم کے کنویں اور حاجیوں کو پانی تقسیم کرنے کا انتظام سنبھالا۔ اسی وجہ سے حضرت عباس کو "ساقی الحرمین شریفین" کہا جاتا ہے۔


لفظ ساقی یا سقع کا مطلب ہے "لوگوں کو پانی پلانا" ۔ یہ لوگ جنوبی ایشیا کے روایتی آبی بحری جہاز ہیں، ان کی تاریخ کا سراغ لگاتے ہوئے معلوم پڑتا ہے کہ بھشتی عرب کا ایک مسلم گروہ تھا۔


اور لفظ بھشتی فارسی لفظ بہشت سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب جنت ہے، اور کہا جاتا ہے کہ یہ نام ان کی جنگ میں مسلمان سپاہیوں کی خدمت کرنے کی وجہ سے دیا گیا۔ وہ تاریخی طور پر بکری کی کھال کے تھیلے سے پانی فراہم کرنے والے تھے جسے مشک یا مشکیزہ کہا جاتا ہے۔
اکثر بھشتی یا سقے گروہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ مغل بادشاہ اکبر کے دور میں شمالی ہندوستان سے آئے تھے۔


شمالی ہندوستان کے بھشتیوں کی طرح، وہ عباسی عرب ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، جنہوں نے گجرات کو فتح کرنے والی مغل فوجوں کے لیے پانی فراہم کیا۔ مہاراشٹر کے بھشتی اپنی اصلیت سے بے خبر ہیں، حالانکہ اب بہت سے لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا تعلق عباسی قبیلے سے ہے۔


یہ ہنوستان میں سانگلی، شولا پور، کولہاپور اور پونے کے اضلاع میں پائے جاتے ہیں۔
یہ کمیونٹی اردو کے ساتھ ساتھ مراٹھی بھی بولتی ہے۔ ہندوستان کی تقسیم کے وقت بہت سے بھشتی عباسی یا دہلی کے بہشتی عباسی پاکستان ہجرت کر آئے۔ وہ اب بنیادی طور پر کراچی میں اور ملک کے مختلف حصوں میں پھیل گۓ آج بھی بہشتی کہیں کہیں آپ کو اپنا روایتی کام کرتے نظر آٸیں گے مگر افسوس کے جہاں ہم ثقافت کے دشمن بنے جہاں رواجوں روایتوں کے قاتل نکلے وہیں اس محبت بھری ثقافت روایت خدمت اور روزگار کو فراموش کر دیا۔کاش کے ہم جیسے لوٹ کے شام کو گھر آتے ہیں ویسے ہی اپنے ریت رواج ثقافت کی طرف بھی آجاتے اپنی ماں بولی زبانوں پہ سجا کر محبت اور خلوص بانٹتے پھرتے کیونکہ آج معاشرہ سب سے زیادہ پیاسا محبت کا ہے۔



محبت والو محبت بڑی نعمت ہے

Post a Comment

0 Comments