پنجاب ثقافت دیہاڑ

پنجاب ثقافت دیہاڑ

پنجاب ثقافت دیہاڑ
پنجابی کلچر ڈے
آج 14 مارچ 2023 پنجاب ثقافت کا دن ہے جسے پورے جزبہِ محبت سے منایا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے اک غیور خطے کی ثقافت محبت کی علمبردار ہے وہ پنجاب جس کی جھولی میں عروج زوال آۓ وقت کے تند تیز آندھیاں آٸیں لیکن غیرت و ہمت قاٸم رہی ماں بولی سے محبت اور عشق داٸمی رہا کہتے ہیں پنجابی کو اردو سیدھی بولنی نہیں آتی بھٸی پنجابی کی چاشنی لہجے سے جاۓ گی تو ہی کوٸی اور زبان سیدھی آۓ گی ماں بولی ماں کے پیار کی طرح رگ رگ میں دوڑتی ہے ماں بولی کی محبت میں لپٹا پنجابی دنیا کے کسی خطے میں ہو لباس جیسا ہو بھیس جیسا ہو لیکن ماں بولی کی مٹھاس اس کی زبان پہ رہتی ہے ثقافت اس کے تن بدن پہ سجتی ہے ڈھول کی دھاپ اس کے اندر ہلچل مچاتی ہے بانسری کی دھن اسے خود سے بیگانہ کرتی ہے صوفی کلام کانوں میں رس گھولتا ہے اور پنجابی پکار اٹھتا ہے۔















میں وی توں تے توں وی توں
ایتھے بلھا کون نمانا۔
وہ جس جگہ بھی اس کے اندر فرید جاگتا ہے سلطان باہو ۔ہو۔ہو۔ہو کرتا اس کے سامنے ہوتا ہے پھر وہ غلام فرید کی قافی بن کر علی ہجویری کی کش المجوب اٹھا ہی لیتا ہے پھر میاں محمد بخش اس کا ہاتھ تھامے عشق کی سیف الملوک تک لے جاتا ہے جہاں اسے وارث شاہ ملتا ہے جو اسے سکھاتا ہے۔














اول حمد ثنا ٕ الہٰی جو مالک ہر ہر دا
اس دا نام چتارن والا کسے میدان نا ہردا۔
مختصر یہ کے پنجابی سے روح تو نکل سکتی ہے پنجاب نہیں نکل سکتا
پنجاب ثقافت کا دن منانے کا مقصد بھی یہ ہی ہے دنیا کی بے لگام رفتار اور غم معاش میں کھوۓ لوگوں کو چند پل راحت و سکون کے میسر کیے جاٸیں ان کی تھکی ہاری ہمت بے سکون زندگی میں چند لمحے راحت کے ڈال کر انہیں دلی سکون دیا جاۓ انہیں یاد دلایا جاۓ ہم کتنی عظیم قوم ہیں ہم کتنا خوش رہتے تھے کتنی محبت ہوتی تھی ہمارا اصل کیا ہے کتنا شاندار ہمارا رہن سہن تھا وہ کہتے ہیں نا۔لوکی دنیا تے وسدے بتھیرے پنجابیاں دی شان وکھری۔ صدیوں سے چلتی آرہی روایت ثقافت میں بدل کر روحانی سکون کا باعث بنی دھرتی ماں سے جڑے یہ کھلے دل والے ہنس مکھ لوگ جو زرا زرا سی بات پہ چھوٹے بچے کی طرح قہقہے لگاتے ہیں جہاں دوسرے کا دکھ سکھ اپنا ہوتا ہے جہاں مٹی خوشبو بھی دیتی ہے اور اناج بھی جہاں روایت بھی محبت ثقافت بھی محبت جس بولی میں چاشنی ہی چاشنی جو سنی جاۓ تو کانوں سے سیدھی روح تک جاتی ہے جہاں ڈھول کی دھاپ پہ گھوڑا انسان کے ساتھ ناچتا ہے جہاں میلے لگتے ہیں جہاں چھوٹی سی خوشی تہوار بن جاتی ہے پنجابی کہتا ہے















تیرے دجلے فرات وی ہوسن
ہاۓ اوۓ میرے پنج دریا
ثقافت کا دن منانے کا مقصد کسی سے سبقت لے جانا نہیں ہوتا بس مصروف زندگی کو تھوڑی راحت اور گزرے ماضی کی پہچان کروانی ہوتی ہے اسے اپنا اصل یاد کروانا ہوتا ہے صدیوں سے چلتے آرہی یہ پنجاب دھرتی کی ثقافت جس کی پہچان پوری دنیا میں ہے آج اس کی پہچان کے دن میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں اور دنیا میں اپنی منفرد پہچان کو متعارف کرواٸیں آج آپ کچھ بھی ہوں جہاں بھی ہو جیسے بھی ہوں آج پنجابی نظر آٸیں بولی کوٸی بھی بولتے ہوں آج پنجابی بولیں آج زندگی کے جھمیلے چھوڑیں آج خوش ہو لیں آج بھنگڑا ڈال لیں پنجابی میں گنگنا لیں
















میں گبھرو پُت پنجاب دا
مینو کُل زمانہ جان دا
اینج نکلے وِچ میدان دے
جیویں نکلے تیر کمان
میری طرف سے پنجابی بھاٸیوں کو پنجاب ثقافت تہوار مبارک ہو خوش رہیں خوشیاں بانٹیں
سندھ روای ستلج جہلم تے چناب ہونا چاہی دا
دنیا دے ہر کونے وچ اک پنجاب ہونا چاہی دا۔
میرے دیس تے مالکا نا اترے کوٸی عزاب















تیرا وسے کعبہ سوہنا تے میرا وسدا رے پنجاب۔ 

Post a Comment

0 Comments