قدیم حویلی سانگھڑ

قدیم حویلی سانگھڑ

قدیم حویلی سانگھڑ
جھیلوں کی سر زمین سانگھڑ سندھ جہاں 100 سے زاٸد جھیلیں ہیں اور ان سب جھیلوں کا مجموعہ یہ چوٹیاری ڈیم ان میں بقار جھیل ناصرف خوبصورت ہے بلکہ مشہورِ ترین بھی ہے اسی جھیل میں موجود بقار جزیرا جس کے ایک اونچے ٹیلے پہ موجود ہے جیسلمیر انڈیا سے تعلق رکھنے والے جونیجو خاندان کی تقریباً ایک صدی پرانی حویلی موجود ہے و عہد گزشتہ کی شان شوکت کی داستان سناتی ہوٸی آج ویران اور پراسرار نظر آتی ہیں جہاں کبھی رہنے والوں کی شان ہوا کرتی تھی آج تنہاٸی اور ویرانی کی شکل بنے چپچ چاپ کھڑی اپنی باقیات کا نوحہ سناتی ہے






لیکن فنِ تعمیر کا دلکش شاہکار یہ تین منزلوں پر مشتمل عمارت بتاتی ہے کے عہد گزشتہ میں اس کا مقام کیا تھا






جیسے ہی آہ اندر داخل ہوں داخلی حصے میں خوبصورت راہداری سے بنا دالان موجود ہے جو اس حویلی کو مزید پُرکشش بناتا تھا یوں تو اس حویلی کے کھڑکی دروازے الماریوں اور تمام چھتوں میں استعمال ہونے والی اشیاء اور آرائشی سامان اُتار لئے گئے ہیں اب یہ حویلی بغیر چھتوں کے صرف دیواروں کیساتھ بھی اپنی شاندار نقشہ سازی کا منہ بولتا ثبوت ہے اب جسے لوگ حیرت سے دیکھتے ہیں پہلے دیکھ کے رشک آتا ہو گا۔








یہاس اس حویلی تک جانے کے لئے چوٹیاری ڈیم میں کشتی کی سہولت میسر ہے جن کے ذریعے آپ آدھہ گھنٹا پانی پر سفر کرکے با آسانی اس جزیرے پہ پہنچ جاتے ہیں جہاں یہ شاہکار اپنی باقیات سے موجود کھڑا ہے یہ دلکش جھیل صحراۓ تھر کے اچھڑے حصے میں موجود ھے جس کے باعث صحرائی ٹیلوں کے خوبصورت نظارے سفر میں ساتھ ساتھ چلتے ہیں اور بےانتہا خوبصورت احساس اپنے حصار میں آپ کو لیے رکھتا ہے۔








حیدرآباد سے تقریباً 120 کیلومیٹر کے فاصلے پر ضلع سانگھڑ میں چوٹیاری ڈیم موجود ھے جو تقریباً 120 جھیلوں کا مجموعی زخیرہ ھے جو تین اضلاع سانگھڑ, نوابشاہ اور کوٹڈیجی پر مشتمل ھے کبھی یہ جھیلیں جدا جدا ھوا کرتی تھیں۔ آج یہ سب یہاں اکٹھی ہو کر ایک خبصورت نظارہ بناتی ہیں 

Post a Comment

0 Comments