بستی کھوکھراں۔

بستی کھوکھراں۔

بستی کھوکھراں۔

ملتان سے شجاع آباد جاتے ہوۓ چوک ناگ شاہ سے تقریباً 12 کلومیٹر کے فاصلے پر بستی کھوکھراں واقع ہے کھوکھر خاندان کی خوبصورت حویلیاں تاریخ و فنِ تعمیر کے دلدادہ احبابِ سیاحت کے ذوق کی تسکین کرتی ہیں۔










بستی میں داخل ہوں تو نصیر کھوکھر مرحوم کی اجڑی ہوئ حویلی کا ڈھانچہ اداس یادوں کے ساتھ آپکو خوش آمدید کہتا ہے۔ اسکے عقب میں پروفیسر اعجاز کھوکھر صاحب کی حویلی ہے جو خاندانی ورثہ کے تحفظ میں مصروف عمل ہیں اور اپنے آباؤاجداد کی نشانی کی تزئین و آرائش پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ دو مزید ویران حویلیاں ہیں جن پر ایک نگران تو معمور ہے لیکن وہاں گرد و غبار کا ڈھیر، مکڑی کے جالے اور تتیوں کی آماجگاہیں بن چکی ہیں۔ صدیوں پرانے دم توڑتے ورثہ کے اداس جھروکے، کھڑکیوں کے رنگین شیشے، ٹوٹے پھوٹے دروازے ماضی کی کہانیاں بیان کرنے کو بے تاب ہیں۔

'









زمانہ کی سبک رفتاری نے ان حسین حویلیوں کی رونق چھین لی۔ صد افسوس کہ آج یہاں کوئ ان حویلیوں سے وابستہ داستان سنانے والا کوئ نہیں۔ انکے در و دیوار اپنے وارثوں کے منتظر ہیں کہ کبھی فرصت ملے تو شہروں سے اٹھ کر آؤ اور ہماری حالتِ زار دیکھو۔ ہم نے تمھارے آباؤ اجداد کو یہاں چار دیواری اور چھت فراہم کی، آج تم نے ہمیں دنیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ جہاں کبھی زندگی اٹھکیلیاں کھیلا کرتی تھی آج وہ مقام جاہِ عبرت کا منظر پیش کرتے ہیں۔










تاریخ و ورثہ کے قدر دانوں کی کھوکھر فیملی سے درخواست ہے کہ اس قیمتی تاریخی ورثہ کی بحالی پر توجہ دیں۔ ان خوبصورت حویلیوں میں سکول، دستکاری سینیٹر، لائبریری، میوزیم یا کمیونٹی سینٹر بنا دیں جس سے بستی کھوکھراں کی عوام بھی مستفیض ہو اور ورثہ بھی محفوظ رہے۔منقول 

Post a Comment

0 Comments