میانوالی

میانوالی

میانوالی
اکبری دور میں بغداد سے شیخ میاں جلالدین تشریف لاۓ ان کے بیٹے اور میاں سلطان زکریا کے والد میاں علیؒ کے نام پر میانوالی کہلاتا ہے۔
اگر تاریخی جاٸزہ لیں تو جنوبی ایشیا کے تمام حکمرانوں نے اپنے اپنے وقت میں یہاں حکومت کی۔ یہاں عظیم فاتح سلطان محمود غزنوی نے راجا جے پال کو شکست دے کر یہاں پہلی اسلامی حکومت قائم کی، جب کہ مُغلیہ خاندان نے تین سو سال اس علاقے میں حکومت کی۔
مغلوں کے زوال کے بعد یہ علاقہ رنجیت سنگھ کے تسلط میں آیا اور اس کے بعد انگریز یہاں قیامِ پاکستان تک حکومت کرتے رہے۔













میانوالی پنجاب میں اہم لوکیشن پر واقع ایک تاریخی ضلع ہے تاریخی طور پر 1901میں میانوالی کو ضلع کا درجہ دے کر راولپنڈی ڈویژن کا حصہ بنایا گیا. اس سے پہلے یہ یہ ضلع بنوں کی تحصیل تھا ضلع میانوالی 1901 سے لیکر 1954 تک راولپنڈی ڈویژن کا حصہ رہا پھر 1954 میں سرگودھا کو ڈویژن کا نام دے کر اس میں ضلع فیصل آباد، ضلع سرگودھا ، ضلع میانوالی اور ضلع جھنگ کو شامل کر دیا گیا.












1981 میں سرگودھا ڈویژن سے ضلع فیصل آباد اور ضلع جھنگ کو علیحدہ کرکے اس میں ٹوبہ ٹیک سنگھ کو شامل کر کے فیصل آباد ڈویژن کا نام دے دیا گیا اور 1982 میں بھکر کو میانوالی سے الگ کرکے ضلع کا درجہ دے دیا گیا اور سون سکیسر کے سیاحتی مقام کو ضلع میانوالی سے علیحدہ کرکے ضلع خوشاب میں شامل کردیا گیا.













تاریخی طور پر جب میانوالی ڈیرہ جات ڈویژن کا حصہ تھا تو موجود ضلع لیہ کا بیشتر حصہ بھی تحصیل میانوالی کا حصہ رہا ہے
میانوالی ماضی میں تین ڈویژن کا حصہ رہ چکا ہے ۔ڈیرہ جات ڈویژن ۔راولپنڈی ڈویژن۔ سرگودھا ڈویژن













میانوالی ایک تاریخی ضلع ہے جس میں سے کئ اضلاع تشکیل پائے یا میانوالی کی اراضی میں سے کئ دیگر اضلاع کو اراضی دی گئی۔جیسے ضلع لیہ ۔ضلع بھکر۔ضلع خوشاب میں سون سکیسر۔
میانوالی ضلع 5840 مربع ہیکٹر رقبہ پر پھیلا ہوا ہے۔
اس ضلع کی آبادی 2017 میں 16 لاکھ سے اوپر تھی جو اب لگ بھگ 18 لاکھ سے اوپر ہے














میانوالی کے غیور عوام پنجاب میں اپنی ایک جداگانہ شناخت رکھتے ہیں میانوالی میں زبان "میانوالی دی بولی" بولی جاتی ہے جس کو ۔تھلوچی ۔کہا جاتا ہے جوکہ پنجابی، سرائیکی،پوٹھوہاری، ہندکو،پشتو وغیرہ کی آمیزش پر مشتمل ہے













میانوالی میں بہت سی قومیں آباد ہیں۔ہجرت کے بعد پاکستان آنے والے مہاجرین ودیگر قومیں بھی آباد ہیں
ضلع میانوالی بطور ضلع 122 سال پرانی تاریخ رکھنے کی وجہ سے پنجاب کے قدیم اضلاع میں سے ایک ہے اور اگر تاریخی حیثیت کو دیکھیں تو یہ صدیوں پرانا قبل از مسیح ضلع ہے جس کی گواہی راجہ تل کے کھنڈرات ہیں
میانوالی کی تین تحصیلیں ہیں جن میں، میانوالی۔ عیسیٰ خیل، پِپلاں شامل ہیں۔
میانوالی کے پڑوس میں بھکر چکوال تلہ گنگ بنوں خوشاب اٹک لکی مروت کرک شامل ہیں
تفریحی مقامات کالاباغ۔چشمہ بیراج ۔جناح بیراج ۔نمل جھیل ہیں














لوک گلوکار عطااللہ عیسی خیلوی کا تعلق بھی اسی ضلع سے ہے اس ضلع میں پہلے ہوچکی پوسٹ واں بھچراں کی باٶلی جو شیر شاہ سوری نے تعمیر کرواٸی  

Post a Comment

0 Comments