سید رَکھیل شاہ

سید رَکھیل شاہ

سید رَکھیل شاہ

ضلع جھل مگسی کوٸٹہ شہر سے 272 کلو میٹر اور گنداواہ سے 35 کلو میٹر کے فاصلے پہ واقع فتح پور میں یہ دربار بلوچ روحانی ہستی سید رکھیل شاہ کی آخری آرام گاہ اور ان کے مریدین کے لیے روحانی مرکز جہاں ان کی عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
پہلے زکر ہو چکی انتہاٸی مشہور جگہ چھتہ پیر جھل مگسی کے قریب ہی واقع یہ روحانی زیارت بھی واقع ہے





یہ درگاه سيد رکھیل شاہ چیزل شاہ کی درگاھ ہے اس کے ساتھ ایک مسجد بھی ہے جس کی تعمیر سید رکھیل شاہ نے اپنے ہاتھوں سے کی تھی ،سید رکھیل شاہ اپنے دور کے کامل ولی تھے ان کو دنیا سے گئےۓ 84 برس بیت گئےۓ لیکن آج بھی ان کا روحانی فیض یہاں جاری ہے





آپ صوفی شاہ عنایت اللہ شہید درگاھ جھوک میرانپور کے سجادہ نشین صوفی عبد الستار ثانی سے فیضیاب ہوئے سید رکھیل شاہ علوی ہاشمی سید ہیں جس سلسلہ بتالیس واسطوں جاکر دسویں امام محمد تقیؒ سے ملتا ہے سید رکھیل شاہ کے والد عربستان سے عراق ،ایران سے ہجرت کر کے بلوچستان کے گرم ریتیلے علاقے میں آباد ہوئے اور گنداواہ کے قریب موجودہ گاؤں فتحپور کو اپنی رہائش گاہ بنایا اور آپ کے بھائی عبدالنبی شاہ صاحب بھی ولی تھے آپ ولی اللہ ہونے کے ساتھ ساتھ شاعر بھی ہیں







آپ کے کلام کو بحرالعشق کہا جاتا ہے آپ کے وصال کے بعد آپ کے بیٹے سید چیزل شاہ سجادہ نشین بنے اس کے بعد اس کے پوتے سید صادق علی شاہ اور اسکے بعد موجودہ سجادہ نشین سید سرفراز علی شاھ ہیں ہر سال 11 مارچ کو یہاں سالانہ عرس منقعد ہوتا ہے اور اک میلے کا سماں رہتا ہے ہزاروں عقیدت مند یہاں حاضر ہو کر روحانی سکون حاصل کرتے ہیں یہاں پر آنے والے زائرین اور عقیدت مندوں کو سجادہ نشین کی زیر نگرانی میں لنگر بستر وغیرہ مفت فراہم کیا جاتا ہے







اسکے ساتھ ساتھ انتہاٸی خوبصورت یہ عمارت جس نے ہمیں اپنی طرف مدعو کیا خوبصورت رنگوں سے سجی ہے اور اس کے اندر ہوا کام بھی انتہاٸی دیدہ زیب ہے جو بلوچ طرز تعمیر کی بھی عکاسی کرتا ہے بہت محنت اور محبت سے تعمیر کردہ یہ دربار اور اس کے ساتھ واقع مسجد دور ہی سے اپنی طرف کھینچتے ہیں آپ اس کو دیکھ کر اک عجیب احساس کے حصار میں آجاتے ہیں





-اور اس کے
خوبصورت رنگ دل و دماغ میں اتر جاتے ہیں

Post a Comment

0 Comments