سورج کنڈ مندر ملتان Surajkund Mandir Multan

سورج کنڈ مندر ملتان Surajkund Mandir Multan

 سورج کنڈ مندر ملتان



ملتان کے جنوب میں چوک عزیز ہوٹل سے 5کلومیٹر کی مسافت پر پرانا شجاع آباد روڈ پر شہر سے تین کلو میٹر پر واقع ہے




یہ ہندوؤں کے اشنان نہانے کا متبرک تالاب. اس کا قطر 132 فٹ اور گہرائی 10 فٹ ہے. اس کی چار دیواری سکھوں کے عہد میں دیوان ساون مل نے بنوائی تھی. ہندو عقیدہ کے مطابق پرہلاد کو نجات دلانے کے لیے جب نرسنگھ اوتار اترا تو اس نے اس تالاب سے پانی پیا تھا. یہان آدیتہ دیوتا کی پرستش ہوتی تھی. یہ ہندوؤں کا ملتان میں دوسرا قدیمی آثار ہے.




محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے ’’محفوظ عمارات‘‘ کی لسٹ میں شامل ہزاروں سالہ قدیم سورج کنڈ مندر محفوظ نہ رہ سکا، پرانا شجاع آباد روڈ کے قریب واقع بستی سورج کنڈ کے مکینوں نے تاریخی ورثہ کا نام و نشان مٹا کر گھر تعمیر کر دئیے ۔ محکمہ آثار قدیمہ لاعلم، مندر کے قریب واقع مذہبی اہمیت کا حامل تالاب جوہڑ بن گیا۔ زمانہ قبل مسیح میں تعمیر کی جانے والی جنوبی ایشیا کی یہ اہم عبادت گاہ سورج کنڈ مندر ہندوئوں کے مرکز کی حیثیت رکھتی تھی۔ ہزاروں سال قبل مسیح کی تاریخ کا حامل سورج کنڈ مندر محکمہ آثار قدیمہ کی غفلت کی وجہ سے اب مکمل طور پر منہدم ہو چکا ہے سورج کنڈ مندر زمانہ قبل مسیح سے 1947ء تک ہندوئوں کے لئے انتہائی مقدس مقام رہا ہے ، ہندوستان بھر کے ہندو یہاں آکر عبادت کرتے اور سونا، جواہرات نچھاور کرتے رہے جس کی وجہ سے اس مندر کو سونے کا گھر بھی کہا جاتا رہا۔





قیام پاکستان سے قبل ہزاروں سال تک سورج کنڈ مندر ملتان کی پہچان بنا رہا اسی بناء پر ہندو ملتان کو اپنا مرکز مانتے رہے ۔ مندر کے قریب واقع تالاب بھی ہزاروں سال پرانی تاریخ رکھتا ہے

Post a Comment

0 Comments