ماڑی انڈس ریلوے اسٹیشن Mari Indus Railway Station ;

ماڑی انڈس ریلوے اسٹیشن Mari Indus Railway Station ;

ماڑی انڈس ریلوے اسٹیشن ؛





اپنی خوبصورت اور قدیم طرز تعمیر اور تاریخی حیثیت کی بدولت ماڑی انڈس کا ریلوے اسٹیشن پورے ضلع میانوالی میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ اس شہر کی رونق بھی اسی اسٹیشن سے ہے تو یہ غلط نہ ہو گا۔





قدیم سفید عمارت، خوبصورت پرانے طرز کے شیشوں والے دروازے اور کھڑکیاں، لکڑی کی پرانی بنچیں، سادہ سا پلیٹ فارم، لکڑی کی اونچی پانی کی ٹینکی اور ریلوے کا پرانا سامان، یوں لگتا ہے جیسے بندہ اسی یا نوے کی دہائی میں موجود کوئی دور دراز ریلوے اسٹیشن دیکھ رہا ہو۔ اِس کے دو اطراف میں پہاڑیاں اور تھوڑے ہی فاصلے پر دریائے سندھ بہہ رہا ہے۔





یہاں جگہ جگہ مختلف پٹریاں بکھری ہوئی ہیں۔ 1891 میں بنائی گئی اسکی عمارت آج بھی کچھ مرمت کے بعد اسی طرح دلکش اور جاذبِ نظر ہے۔ اسٹیشن کے بہت سے حِصے اب استعمال میں نہیں اور انہیں بند کر دیا گیا ہے۔ کئی جگہوں پر ریل کے پہیئے اور دیگر سامان ضائع ہونے کے لیئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ پہلے یہاں صرف ایک گاڑی ''اٹک پسنجر'' آیا کرتی تھی لیکن اب دو نئی ٹرینیں چلانے کے بعد یہاں کی رونق میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔





اس اسٹیشن کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہاں چوڑی اور تنگ پٹریوں کا ملاپ ہوتا ہے ۔ اس کے ایک جانب چوڑے گیج والی پٹری ہے جو اسے لاہور سے ملاتی ہے جبکہ دوسری جانب تنگ پٹری ہے جو ماڑی کو کالاباغ ،کمر مشانی ،عیسیٰ خیل، لکی مروت اور آگے بنوں اور پھر ٹانک سے ملاتی ہے جو اب بند کر دی گئی ہے۔





تاجِ برطانیہ نے ماڑی انڈس کے مقام پر اپنی فوج کے لیئے ایک اسلحہ ڈپوقائم کیا تھا۔ یہ ڈپو ان افواج کو اسلحہ فراہم کرتا تھا جو دریائے سندھ کے پار مغربی علاقوں کی سرحد کی حفاظت کے لیئے تعینات تھے۔ یہ ڈپو آج بھی اسٹیشن کے ساتھ قائم ہے۔ ماڑی انڈس تک اسلحہ مرکزی چوڑی پٹری کے ذریعے لایا جاتا تھا لیکن اس کے پار مغرب میں اس قسم کا نظام بنانا آسان نہ تھا سو یہاں 2 فٹ 6 انچ کی تنگ پٹری بچھائی گئی جو ماڑی تا بنوں جاتی تھی۔ آگے بنوں کو ٹانک سے برانچ لائن کے ذریعے جوڑا گیا۔ یوں ریلوے کا ایک سستا اور چھوٹا نظام وجود میں آ گیا جو برطانوی فوجوں کی سرحد تک نقل و حمل کو آسان بنانے میں مددگار ثابت ہوا۔





یہاں سے ایک طرف آپ میانوالی، نمل جھیل ور چشمہ بیراج جبکہ دوسری طرف عیسیٰ خیل اور لکی مروت بھی جا سکتے ہیں


Post a Comment

0 Comments