پونچھ ہاٶس راولپنڈی

پونچھ ہاٶس راولپنڈی

پونچھ ہاٶس راولپنڈی
ڈیڑھ سو سال پرانا یہ محل۔نما گھر پونچھ ہاٶس کے نام سے جانا جاتا ہے
یہ خوبصورت محل نما گھر اپنے بنوانے والوں کے دور حکومت اور طرز حکومت کی یاد بھی تازہ کرتا ہے
یہ ہاٶس ریاست جموں کشمیر کے بانی ڈوگرہ مہاراجہ گلاب سنگھ کے بھتیجے موتی سنگھ نے اسے1897 میں دوسرے بادشاہوں، شہزادوں کیلئے آرام گاہ، اور اپنے محل کے طور پر استعمال کے لئیے تعمیر کروایا تھا





پنڈی کے علاقے مریڑ حسن سے زرا سا آگے دائیں جانب آدم جی روڈ پر واقع سحر انگیز پر شکوہ محل واقع ہے
اس پرشکوہ عمارت کے مرکزی ہال میں خالصتاً کشمیری انداز میں اخروٹ کے درخت کی لکڑی سے بنی بالکنیاں موجود ہیں
1914 میں پونچھ ریاست جموں اور کشمیر کا حصہ بنا تو یہ عمارت کشمیر کے حکمران مہاراجا گلاب سنگھ کی جائیداد بن گئی۔
قیام پاکستان کے بعد 1950 کی دہائی میں یہ عمارت آزاد جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعظم کی رہائش گاہ اور صدر و وزیر اعظم کے کیمپ آفس کے طور پر بھی استعمال ہوئی۔اس عمارت کو عمدہ کاریگری اور لگن سے بنایا گیا ہے اس کے راستوں کو روشن کرنے کیلئے لکڑی کی چھتوں میں روشن دان اور کھڑکیاں بڑی کاریگری سے بناٸی گٸیں ہیں




فن تعمیر کے ماہر کاریگروں نے کشمیری لکڑی پر پیچدہ کاری گری سے یورپی اور ہندوستانی فن تعمیر کا دل کش ملاپ کا یہ شاہکار تیار کیا -عمارت میں خواتین اور مردوں کی رہائش کیلئے 27 علیحدہ علیحدہ کمرے جن میں غسل خانے اور دلان بھی ہیں۔ اس کے علاوہ مہاراجا مرکزی ہال میں عدالتیں اور بڑی تقریبات منعقد کیا کرتے تھے




عمارت کی دیواریں خوبصورت نقش نگاری اور خوبصورتی سے بنائی لکڑی کی بنی بالکنیوں سے سجی ہیں۔
مہاراجا کی رہائیش عمارت کی اوپری منزل پر ملازمین کے چھوٹے چھوٹے کمروں سے ملحق تھی۔
کسی دور میں پونچھ ہاؤس کا صحن اور میدان 37 کنال کا ہوا کرتا تھا لیکن آج یہ سکڑ کر محض 23 کنال رہ گیا ہے۔ 1983 میں پونچھ ہاؤس کے دلان میں ایک دس منزلہ عمارت بنائی گئی جسے پونچھ ھاؤس کا نام دیا گیا دراصل یہ پرانی عمارت پونچھ ہاؤس کہلاتی تھی





۔یہ حصہ کبھی کشمیر کے مہاراجا کا دربار ہوا کرتا تھا۔منقول 

Post a Comment

0 Comments