امروٹ شریف

امروٹ شریف

امروٹ شریف
شکار پور سندھ میں اپنی نوعیت کا واحد مزار جہاں اک ولی کامل آسودہ خاک ہیں حضرت امروٹی رحمتہ اللہ قادریہ سلسلے کے بڑے شیخ اور قطب زماں تھے۔





آپ سندھ کے علاقے شکار پور میں 1857 میں پیدا ہوئے۔۔ آپ جید عالم، ولی کامل تھے اور برٹش سامراج کے خلاف ایک بہت بڑے مجاہد تھے۔۔ شیخ الہند رحمتہ اللہ کی تحریک ریشمی رومال اور ہجرت مومنٹ کے روح رواں تھے۔ خلافت مومنٹ میں آپ نے مالی اور جانی طور پر حصہ لیا اور جنود ربانی کے نام سے ایک فورس خلافت تحریک میں عملی جدوجہد کے لیے بھیجی۔ آپ نے سندھی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ کیا اور دیگر علمی کتابیں لکھیں۔





شیخ الہند مولانا محمودالحسن رحمتہ اللہ کی تحریک ریشمی رومال و تحریک آزادی کے دو مراکز جو مغربی پاکستان میں تھے ان میں ایک دین پور شریف جبکہ دوسرا امروٹ شریف تھا۔ شکار پور میں اپنے وقت کے سب سے بڑے ولی اور قطب مولانا تاج محمود امروٹی رحمتہ اللہ آسودہ خاک ہیں۔ آپ کی خانقاہ امروٹ شریف کے نام سے مشہور و معروف ہے۔





آپ بیک وقت امام طریقت اور دینی جدوجہد کے عملی مرد مجاہد اور شاہ سوار تھے ۔۔ آپ نے برصغیر سے انگریز سامراج کو بھگانے اور نکالنے کی عملی جدوجہد میں حصہ لیا۔ جمعیت علماء ہند کے بانیین میں آپ کا شمار ہوتا یے۔ آپ کے اجل خلفاء میں حضرت مولانا احمد علی لاہوری اور حضرت حماد اللہ ہالیجوی معروف و مقبول ہیں






آپ کا انتقال 1929 میں ہوا۔آج امروٹ شریف شکار پور کی زینت بنا آپ کا مزار مبارک الگ ہی پہچان کا حامل ہے اللہ آپ پہ کروڑوں رحمتیں نازل فرماۓ۔آمین 

Post a Comment

0 Comments