پیر چھتہ، جھل مگسی۔ Peer Chatta, Jhal Magsi.

پیر چھتہ، جھل مگسی۔ Peer Chatta, Jhal Magsi.

پیر چھتہ، جھل مگسی۔
کوئٹہ شہر سے 272 کلومیٹر اور گنداواہ سے قریبا 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے






ضلع جھل مگسی بلوچستان کی شناخت یہاں سالوں سال سے منعقد ہونے والی 'ڈیزرٹ ریلی' ہے جب کہ اس کے علاوہ کھجوروں سے ڈھکا ہوا نخلستان بھی اس کی پہچان میں حصہ ڈالتا ہے ۔ کیرتھر پہاڑی سلسلہ میں واقع چشمہ صدیوں سے بہہ رہا ہے اور اپنی خوب صورت 2 فٹ مچھلیوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔






یہ مقام سڑک پکی ہونے کی بدولت سندھ اور بلوچستان سے ہرسال ہزاروں کی تعداد میں سیاح اس جگہ کی سیر کرتے ہیں۔ سیاح ٹھنڈے پانی کے چشمہ میں نہاتے ہیں اور کھجوروں کے سائے میں آرام کرتے ہیں۔





جھل مگسی میں ہندوؤں کا "کوٹھرڑہ کا قدیم بازار" اور ان کے گھر جو کہ اب منہدم ہوچکے ہیں بھی تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ اس چشمہ کے آس پاس اب حکومت نے سہولت کے لئے واکنگ ٹریکس بھی بنائے ہوئے ہیں جن پر چل کر چشمہ کی خوب سیر کی جاسکتی ہے ۔ پیر چھتل شاہ کا مزار بھی موجود ہے جہاں عقیدت مند آتے ہیں اور ایثال ثواب کے لئے دعا مانگتے ہیں۔






مزار کے نیچے حصہ سے پانی بہتا ہے اور گھنے درخت پانی کے آس پاس موجود ہیں ، فیملیز کے لیے مخصوص جگہ موجود ہیں اور سایہ کے لئے شیلٹر والی جگہیں بھی بنائی گئی ہے۔ پانی میں موجود مچھلیوں کے بارے میں مشہور ہے کہ جو کوئی ان کو پکڑ کر کھاتا ہے یہ مچھلی ان کی جسم سے زندہ نکل جاتی ہیں یا نقصان کا سبب بنتا ہے اسی وجہ سے لوگ ان کو ہاتھ نہیں لگاتے اور ان کی تعداد کافی زیادہ ہے ۔ جھل مگسی میں قدیم زمانے میں بیل گاڑی کی سواری اب بھی موجود ہے اپنی نوعیت کا واحد مقام ہے جو بہت دلکش اور سحر انگیز بھی ہے

Post a Comment

0 Comments