امب شریف۔ خوشاب Amb Sharif Khushab

امب شریف۔ خوشاب Amb Sharif Khushab

 امب شریف۔ خوشاب





انتہاٸی قدرتی حسن سے مالا مال وادی سون ضلع خوشاب یوں تو یہ وادی سیر و سیاحت میں اپنا ثانی نہیں رکھتی اس کے علاوہ تاریخ میں بھی اس کا ثانی کوٸی نہیں امب شریف قدیمی گاٶں اور مندر یوں تو ضلع خوشاب میں جگہ جگہ آپ کو قدیمی جگہیں عمارتیں آج بھی حسن و دلکشی سے کھڑی ملیں گی اور اس کے ساتھ ساتھ یہ مندر امب۔راجہ امبریک کے نام سے منسوب شہر "امب" ضلع خوشاب کی قدیم ترین تاریخ کا امین ہے





خوشاب: امب پہاڑ پر ایک عظیم الشان قلعہ اور بڑی بڑی حویلیوں کے آثار موجود ہیں۔ ان آثار سے ظاہر ہوتا ہے کہ میدانی باشندوں سے بچنے کیلیے قلعے کی دیواریں فصیل کا کام دیتی تھیں۔ یہ سلسلہ کوہ ہمالیہ کے مغربی کنارے پر واقع ہے، جنہیں ایک اندازے کے مطابق ساتویں سے نویں صدی کے وسط میں تعمیر کیا گیا، جس وقت امب شریف ہندو شاہی ریاست کا مرکز تھا۔




امب کے مندروں میں اب صرف دو مندر باقی ہیں۔ بڑا مندر 15 سے 20 میٹر جب کہ چھوٹا 7 سے 8 میٹر بلند ہے۔ ان دونوں مندروں کے درمیان فاصلہ تقریباً 75 میٹر ہے۔ بڑے مندر کی تین جب کہ چھوٹے مندر کی دو منزلیں ہیں، جن تک رسائی کے لیے ان کے اندر سیڑھیاں موجود ہیں۔یہ مندر کشمیری مندروں کی طرز پر بنائے گئے ہیں۔ ان کی چاروں جانب پھول اور روایتی نقاشی کی گئی ہے۔





انیسویں صدی میں انگریز برطانوی افسر سر الیگزینڈر کننگھم نے اس کا دورا کیا اور 1922ء سے 1924ء کی درمیانی مدت میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ یہ مندر قانونی مجریر برائے تحفظ تاریخی عمارت و آثار قدیمہ 1975ء کے تحت محفوظ قرار دیے گئے ہیں۔





خوشاب کا قدیمی گاؤں امب شریف، اس گاؤں کی طرف راستہ قائد آباد کے ساتھ ساتھ سون ویلی کی جانب سے جاتا ہے۔پرکشش اور خوشگوار موسم اور حسین وادی اک محفوظ سیر گاہ اور توریخ جاننے کا موقع بھی دیتی ہے پورا سال فیملی کے ساتھ سیاح یہاں آتے ہیں اور لطف اندوز ہوتے ہیں

Post a Comment

0 Comments